ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / بھٹکل موسیٰ نگر میں مسجد خدیجۃ الکبری کے تحت لڑکیوں کے لیے شبینہ مکتب کا افتتاح

بھٹکل موسیٰ نگر میں مسجد خدیجۃ الکبری کے تحت لڑکیوں کے لیے شبینہ مکتب کا افتتاح

Thu, 11 Oct 2018 19:50:40  SO Admin   S.O. News Service

بھٹکل11 اکتوبر ﴿ایس او نیوز﴾موسی نگر میں واقع مسجد خدیجۃ الکبری میں لڑکیوں کے لیے ایک شبینہ مکتب کا افتتاح قاضی شہر مولانا محمد اقبال مُلا ندوی   کے ہاتھوں ہوا’ جس میں مہتمم جامعہ مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی ،  جامعہ اسلامیہ کے استاذ تفسیر مولانا الیاس جاکٹی ندوی اور مولانا انصار خطیب  مدنی صاحب نے شرکت کی ۔ مو لانا عمران  اکرمی ندوی نے مہما نوں کا تعارف کرتے ہوئے کہا کہ آج کل شبینہ مکاتب کی طرف ہمارا رجحان بہت کم ہے اور اس کا وقت دنیوی تعلیم کے لیے صرف کیا جارہا ہے مگر قرآن کے لیے ہم  وقت نہیں دیتے ۔

صدر جلسہ قاضی شہر مولانا محمد  اقبال مُلا   ندوی نے فرمایا کہ ہندوستا میں ازادی سے قبل مسلمانوں کے علاوہ غیروں میں بھی عربی فارسی سیکھنے کا رواج تھا’ ہندوستان کا پہلا صدر راجیندر پرساد بہت بڑے فارسی اور عربی کے عالم تھے مگر وہ بڑے مذہبی تھے ان کی ماں سے انہوں نے یہ اثر لیا تھا لہذا اگر ماں صحیح راستے پر قایم رہے گی تو اسی کا اثر بچہ پر بھی پڑے گا۔مولانا انصار صاحب ندوی مدنی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ اسلامی جینیس شخصیات میں سر فہرست نام حضرت خدیجہ کا ہے اور نبی کریمﷺ کو رسالت ملنے سے پہیلے اس عورت نے بہت ساتھ دیا اور پہیلی وحی کے بعد ڈھارس دینے والی عورت یہی تھی اس عورت نے اسلام کے لیے بہت سے کارنامہ انجام دیے ہیں اور نام کی بہت تاثیر ہوتی ہے اور یہ مدرسہ بھی اسی ہستی کی نام پر ہے ہمیں امید ہے کہ یہاں پڑھنے والی بچیوں میں  اور یہاں کے معاشرے میں دین کا ماحول اور اسکی فضا پیدا ہوگی مولانا نے مزید کہا کہ ماں کی گود پہیلا مدرسہ ہوتا ہے آج کی ایجادات نے بچوں پر سے ماں کی توجہ ہٹا دی ہے اس کے فواید سے انکار نہیں مگر یہ چیز حد سے تجاوز کر چکی ہے ۔

مو لانا الیاس صاحب نے اپنے بیان میں کہا کہ ابھی چند مدت قبل جب حضرت مولانا رابع حسنی ندوی صاحب  بھٹکل تشریف لایے تھے  تو اس سوال پر کہ  آج ہندوستان میں شریعت کے خلا ف جو سازشیں ہو رہی ہے اس کے لئے مسلمانوں کو کیا کرنا چاہئے،  مولانا نے کہا تھا کہ  مکاتب کو اور خاص کر شبینہ مکاتب کی طرف بچوں کا رجحان بڑھانا چاہئے۔  ہندوستان کی عدالتوں میں  شریعت اور پرسنل لا کے  مقدمات چلنے کے تعلق سے مولانا الیاس ندوی نے بتایا کہ   وہ تمام معاملات  اپنے ہی لوگوں کے داخل کردہ  ہیں اور لوگ  مذہبی اعتبار سے پابند ہونے کے باوجود یہ کام اسلئے  کر رہے ہیں کہ ان کی بنیاد صحیح نہیں  پڑی ہے۔  آخر میں مولانا مقبول صاحب نے کہا ایمان کی بقا کیلے چھوٹے بڑے ہر لوگوں کے مکاتب بہت معنی رکھتا ہے ۔ صدر جلسہ کی دعا سے جلسہ اختتام پر پہونچا۔ جلسہ میں مسجد کی انتظامیہ سمیت نو متخب صدر بھی موجود تھے۔


Share: